Got a TV Licence?

You need one to watch live TV on any channel or device, and BBC programmes on iPlayer. It’s the law.

Find out more
I don’t have a TV Licence.

لائیو رپورٹنگ

time_stated_uk

  1. یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں کیا جا رہا

  2. کسی کی بھی خواہش پر بلوچستان عوامی پارٹی کو ختم نہیں کریں گے: عبدالقدوس بزنجو

    وزیر اعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ کسی کی بھی خواہش پر بلوچستان عوامی پارٹی کو ختم نہیں کریں گے۔

    کوئٹہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ حلقوں کی جانب سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی ختم ہو کر ملک کی کسی بڑی سیاسی جماعت میں ضم ہوجائے گی، میں اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی پہلے دن کی طرح مضبوط اور مستحکم ہے۔ کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا جو لوگ آنا چاہتے ہیں انھیں خوش آمدید کہیں گے ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری سمیت تمام سیاسی جماعتوں اور ان کی قیادت سے عزت و احترام کارشتہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی جن مقاصد کے لیے بنائی گئی تھی اس میں ہمیں کافی حد تک کامیابیاں ملی۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لیے قلیل مدت میں ایسے جرات مندانہ تاریخی فیصلے کیے جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

  3. بریکنگحکومت دو تین ہفتوں میں پی ٹی آئی کے جتنے لوگ توڑنا چاہتی ہے توڑ لے، پھر الیکشن کا اعلان کر دے: عمران خان

    IK

    پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے حکومت کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دو تین ہفتوں کے دوران پی ٹی آئی کے جتنے لوگ توڑنا چاہتی ہے توڑ لے اور پھر ملک میں الیکشن کا اعلان کر دے۔

    یوٹیوب خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت جب ہمارے لوگ توڑ کر سمجھے کہ پی ٹی آئی اب انتخابات لڑنے کے قابل نہیں رہی تب الیکشن کا اعلان کر دے، قوم کا فیصلہ سب کے سامنے آ جائے گا۔

    انھوں نے کہا میں یہ پیغام سیاست کے لیے نہیں بلکہ اپنے ملک کی خاطر دے رہا ہوں، کیونکہ ملک میں عدم استحکام، مہنگائی، غیر یقینی اور معیشت خراب ہے۔ ایسے میں ملک کے لیے حکومت اگلے چار ہفتوں میں الیکشن کا اعلان کر دے۔

  4. بریکنگعدلیہ احکامات نہ ماننے والے پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے: عمران خان

    پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے اور ایسے میں سب سے زیادہ ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں یہ کون سا قانون ہے کہ جو پہلے دہشت گرد قرار دیا گیا اگر وہ شخص پی ٹی آئی چھوڑنے کی پریس کانفرنس کر دے تو اس کا سب کچھ معاف ہو جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ پولیس آئی جیز اور افسران جو عدالتی حکم نہیں مان رہے ان پر توہین عدالت لگائے تاکہ ملک میں قانون ہونے کا احساس تو ہو۔

    انھوں نے کہا کہ کیا طاقتور کو اس ملک میں کوئی سزا نہیں ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے 23 ہزار کارکنوں کی فہرست بنائی ہے جس میں سے دس ہزار جیلوں میں ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر بے قصور ہیں اور ان کو چھوڑا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہو کہ اس پر کارروائی کریں، یہ ملک سے سیاست ختم کر دیں گے۔ یہ صرف پی ٹی آئی کے خلاف ایکشن نہیں ہے بلکہ جمہوریت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

  5. بریکنگ’سپریم کورٹ خواتین کارکنوں کو از خود نوٹس لے کر آزاد کروائے‘: عمران خان

    عمران خان نے عدلیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج میں گرفتار خواتین کارکنوں کو ازخود لے کر رہا کرنے کا حکم دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب لوگوں نے رینجرز کے ذریعے مجھے غیر قانونی طور پر گرفتار کرتے ہوئے دیکھا تو پر امن احتجاج کرنا ان کا حق تھا، کیونکہ رینجرز فوج کی ذیلی فورس ہے اس لیے لوگوں نے جی اچ کیو اور فوج کے کنٹرول سینٹرز کے باہر احتجاج کیا۔

    انھوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ان کا حق تھا اور جنھوں نے فوجی تنصیبات اور عمارتوں میں توڑ پھوڑ کی اور جلایا ان کو سخت سے سخت سزا دیں لیکن درخواست ہے کہ بے قصور خواتین ازخود لے کر رہا کروائیں۔

    ان کا کہنا تھا کے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے تاکہ یہ پتا چل سکے کہ یہ کس نے کیا۔

  6. بریکنگ’لگ رہا ہے سپریم کورٹ آہستہ آہستے اپنی طاقت کھو رہی ہے، عدلیہ ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے‘: عمران خان

    IK

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ’ایسا لگ رہا ہے ملک کی سپریم کورٹ آہستہ آہستہ طاقتور کے سامنے اپنی طاقت کھو رہی ہے۔ میں آج پوری قوم اور اپنی جماعت کی طرف سے اپیل کرتا ہوں کہ ان حالات میں ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں۔‘

    انھوں نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے بڑی مشکل سے عدلیہ کی آزادی کا سفر طے کیا ہے۔ یہ وقت ہے کہ آپ کو طاقتور کے سامنے کھڑا ہونا ہو گا۔ ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’سارا ملک عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، تاریخ آپ کے کردار کو یاد رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ نظر نہیں آ رہا کہ اب آپ طاقتور کے سامنے کھڑنے رہنے کے قابل ہیں کیونکہ اب روزانہ ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور کوئی ان کے تحفظ کرنے والا دکھائی نہیں دیتا۔‘

  7. دہشت گردی کرو گے تو دہشت گردی کے مقدمے بنیں گے: مریم نواز

    مریم نواز نے لاہور میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا کہ عمران خان اور ان کے حامی پوچھتے ہیں کہ ان پر دہشت گردی کے مقدمات کیوں قائم کیے گئے؟ ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کرو گے تو دہشت گردی کے مقدمے بنیں گے۔ ‘

    مریم نواز کا کہنا تھا ’وہ جو جرم کریں گے آئین کی وہی شق لگے گی۔‘

    انھوں نے نو مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’یہاں سب کچھ جلا دیا گیا۔ سب کچھ یرغمال بن گیا تو پوچھتے ہیں کہ ہم پر دہشت گردی کے مقدمے کیو ں بنا رہے ہیں؟‘

    مریم نواز نے نوجوانوں کو مخاطب کر کے کہا ’جو آپ کے ہاتھوں سے کتاب لے کر ماچس کی تیلی پکڑا دے اور آپ کو دہشت گردی کی عدالتوں میں چھوڑ دے کیا وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتا ہے؟ ‘

    ’اب کچھ بچے 10 سال کے لیے جیل جائیں گے‘۔

  8. بریکنگپی ٹی آئی چھوڑنے والوں سے پوچھیں ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے: عمران خان

    IK

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑنے کی پریس کانفرنسز کر رہے ہیں ان سے پوچھیں کہ ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انھیں اور ان کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ ایسا کہاں ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت کے دوران میڈیا اور عدلیہ مکمل طور پر آزاد تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کو چھ فیصد پر لا کھڑا کیا۔ ہماری حکومت کے دوران میڈیا میں 80 فیصد تنقید ہماری حکومت پر ہوتی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے کورونا وبا کا بھی مقابلہ کیا اور ملکی معیشت کو ترقی دی، بلین ٹری منصوبہ مکمل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کا جو حال اس وقت ہے وہ مشرف دور میں بھی نہیں تھا۔ اس دور میں میڈیا پر ایسی سختی نہیں تھی جیسی اب ہے۔ میڈیا کی زبان بندی کی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 25 مئی 2022 کے بعد جو کچھ ہوا، وہ ایک منصوبے کا حصہ تھا، اب ہماری جمہوریت کو کتنا نقصان پہنچا ہے، مجھے پرویز مشرف کی آمریت یاد ہے، اس میں بھی ایسے حالات نہیں تھے۔

    انھوں نے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ جمہوریت کی نفی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بنیادی حقوق نہیں ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل نہیں ہو رہا، حکومت کو آئین کی کوئی پرواہ نہیں ہے

  9. بریکنگگذشتہ ایک سال میں خواتین کے ساتھ جیسا سلوک کیا گیا، ایسا ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا: عمران خان

    IK

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران خواتین کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا ہے ایسا پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ 25 مئی کو حکومت نے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کر کے رات کو گھروں میں گھس گئے اور پی ٹی آئی کے ورکرز اور ایم پیز کے اہلخانہ کو ہراساں کیا۔

    انھوں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یہ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا تاکہ عورتوں کو سیاست سے باہر رکھا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ ملک کی پچاس فیصد آبادی کو ظلم اور تشدد کر کے سیاست سے باہر کر دیں اور ان کے اہلخانہ کے مرد حضرات انھیں سیاست سے دور رکھیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں پہلی مرتبہ خواتین سامنے آئیں۔

  10. بریکنگرانا ثنا اللہ کی پریس کانفرس کا مطلب ہے حکومت سے کچھ ایسا ہو گیا جسے وہ سنبھال نہیں سکتی: عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرس نے جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی پر تمام شک دور کر دیا ہے۔

    اتوار کو اپنے یوٹیوب خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جیلوں میں قید خواتین کارکنوں کے ساتھ جس طرح کے سلوک کی خبریں آ رہی تھی اس کے بعد اس پریس کانفرنس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں۔

    پہلا یہ کہ ان کو یہ خوف ہے کہ جب وہ خواتین جیلوں سے نکل کر ان کے ساتھ ہونے والے ظلم اور سلوک کا بتائیں گی تو انھیں اس کا ڈر ہے اور دوسرا یہ کہ حکومت سے کوئی ایسا اقدام ہو گیا ہے جو اب ان سے سنبھالا نہیں جا رہا۔ اور یہ اس کی پہلے سے تیاری کر رہے ہیں کہ اس کو پی ٹی آئی کی سازش قرار دے دیا جائے۔

  11. بریکنگ’مذاکرات کا ماحول نہیں، عمران خان سے کیا مذاکرات کیے جائیں‘، حکومتی وزرا نے پی ٹی آئی کی پیشکش مسترد کر دی

    PTI

    پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے تحریک انصاف کی مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اب کہتے ہیں کہ ان سے مذاکرات کریں، آپ کے ساتھ کیا مذاکرات کیے جائیں؟ آپ نے تو نو مئی کے واقعات کی مذمت تک نہیں کی۔

    انھوں نے عمران خان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ سازشیں کر رہے ہیں کہ کسی طرح کوئی واقعہ ہو جائے، انھوں نے یہ منصوبہ بنایا کہ یا تو پی ٹی آئی کے کسی معروف کارکن کے گھر پر حملہ کر یں اور ایک، دو لوگوں کو ماریں اور پھر ہم پر الزام لگا دیں۔

    جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بات کرنے کا ماحول اور ایجنڈا ہوتا ہے لیکن مذاکرات کا یہ ماحول نہیں ہے، عمران خان نے جو کمیٹی بنائی اس سے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

  12. بریکنگاسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کئی بار اختلاف ہوا لیکن کبھی فوجی تنصیبات پر احتجاج کا خیال نہیں آیا، خواجہ سعد رفیق

    وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پوری سیاسی جدوجہد کے دوران اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمارا کئی بار اختلاف ہوا ہے لیکن ہمیں کبھی بھی کسی فوجی تنصیب کے سامنے احتجاج کرنے کا خیال نہیں آیا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے کبھی فوجی تنصیبات کے سامنے احتجاج کرنے کا تصور بھی نہیں کیا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں ہم روز احتجاج کیا کرتے تھے لیکن کبھی بھی ہم نے کسی کینٹ کے علاقوں کی حدود کو مجروح نہیں کیا، کسی ایک فوجی نے بھی کہا کہ یہاں سے نہ گزریں تو ہم وہاں سے نہیں گزرے۔

  13. اپنے ہی ارکان کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا سکرپٹ کون لکھتا ہے؟، حماد اظہر

    پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے حالیہ واقعات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے ہی کارکنوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے سے متعلق سکرپٹ کون لکھتا ہے۔

    ایک ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ دماغی حالت کی جانچ کے لیے پیشاب کے نمونے ٹیسٹ کیے جانا، زمان پارک کی تربیت اور دہشت گردوں کو چھپانے، ایک مقبول ترین جماعت کی قیادت کو غدار قرار دینا، اور اب ایک اور شاہکار سامنے آیا ہے وہ یہ کہ پی ٹی آئی جیلوں میں گھسنے اور پھر اپنے ہی ارکان کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، یہ سکرپٹ کون لکھتا ہے؟

    View more on twitter
  14. پاکستان

    میں وسعت اللہ خان نو مئی کے وحشت ناک واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ جو جو بھی ملوث ہے اسے بلاامتیازِ طبقہ و جنس عبرت ناک سزا ملنی چاہیے تاکہ کسی کو مستقبل میں ایسے واقعات دہرانے کی جرات نہ ہو۔

    مزید پڑھیے
    next
  15. بریکنگپاکستان کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، شدت 6.0

    آج صبح 10:50 پر پاکستان کے مختلف علاقوں میں زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    اس زلزلے کی شدت 6.0 جبکہ گہرائی 223 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ بتایا جا رہا ہے۔

    View more on twitter
  16. جیلوں میں خواتین سے بدسلوکی پر کوئی شک تھا تو وزیرِداخلہ کی پریس کانفرس کے بعد اب دور ہو گیا ہے :عمران خان

    سابق وزیراعظم اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں کوئی شک تھا تو وزیِرداخلہ کی پریس کانفرنس نے ایسے تمام شکوک و شبہات کو دور کر دیا ہے۔

    انھوں نے الزام عائد کیا کہ وہ واضح طور پر ان خوفناک کہانیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں جو میڈیا میں منظرِعام پر آنے والی ہیں۔

    عمران خان نے الزام عائد کیا کہ کبھی بھی ریاست کی طرف سے خواتین کے ساتھ اتنا برا سلوک اور ہراساں نہیں کیا گیا جتنا اس فاشسٹ حکومت نے انھیں احتجاج کا حق استعمال کرنے پر کیا ہے۔

    GETTY IMAGES

    یاد رہے گذشتہ رات گئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ملک کی ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی ہے جس میں مبینہ طور پر دو طرح کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی اور اس پر آج رات ہی عمل ہونا تھا اس لیے رات کو ہی لوگوں کو یہ آگاہ کرنا ضروری تھا۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’گفتگو میں ایک تو پی ٹی آئی کے رہنما کے گھر پر چھاپے کی منصوبہ بندی سے متعلق ہے جس میں کوشش کی جاتی کہ خون خرابہ ہوتا اور پھر دنیا کو بتایا جاتا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور دوسرا یہ کہ ریپ ایکٹ کیا جائے، مقصد تھا کہ ریپ کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے اور یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔‘

    تاہم رانا ثنا اللہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی یہ آڈیو منظرِ عام پر لائی ہے۔

  17. hidayat

    حق دو تحریک کے مولانا ہدایت الرحمان کو گوادر میں احاطہ عدالت سے رواں سال جنوری میں کارِ سرکار میں مداخلت اور دیگر فوجداری مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی حالیہ ضمانت نے جہاں ان کے کارکنان کو خوش کر دیا ہے وہیں کئی سوالات کو بھی جنم دیا ہے۔

    مزید پڑھیے
    next
  18. عمران خان

    گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کا خیال تھا کہ عمران خان کی صورت میں انھیں ملک بچانے والا ایک سیاست دان مل گیا ہے۔ تاہم اقتدار سے ہٹنے کے ایک برس بعد ہی وہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے زوال کی وجہ بننے کے خطرے کے طور پر سامنے آئے ہیں اور فوج اپنا پورا زور لگا کر خود کو عمران خان کے اعتاب سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیے
    next
  19. ایجنسیوں نے پی ٹی آئی کے دو مختلف منصوبوں کی گفتگو پکڑ لی جس پر آج رات عمل ہونا تھا: رانا ثنا اللہ کا الزام

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے رات گئے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کی ایجنسیوں نے ایک گفتگو پکڑی ہے جس میں مبینہ طور پر دو طرح کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی اور اس پر آج رات ہی عمل ہونا تھا اس لیے رات کوہی لوگوں کو یہ آگاہ کرنا ضروری تھا۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’گفتگو میں ایک تو پی ٹی آئی کے رہنما کے گھر پر چھاپے کی منصوبہ بندی سے متعلق ہے جس میں کوشش کی جاتی کہ خون خرابہ ہوتا اور پھر دنیا کو بتایا جاتا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور دوسرا یہ کہ ریپ ایکٹ کیا جائے، مقصد تھا کہ ریپ کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے اور یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔‘

    تاہم رانا ثنا اللہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی یہ آڈیو منظرِ عام پر لائی ہے۔

  20. بات چیت صرف سیاست دانوں سے کی جاتی ہے، شہدا کی یادگاروں کو جلانے والوں سے نہیں: نواز شریف

    View more on twitter

    پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے عمران خان کی جانب سے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے مذاکرات کی پیشکش کے بعد کہا ہے کہ ’بات چیت صرف سیاست دانوں سے کی جاتی ہے۔ شہدا کی یادگاروں کو جلانے والے، ملک کو آگ لگانے والے دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے گروہ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔‘

    خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے سات رکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دی تھی جس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر ،حلیم عادل شیخ، عون عباسی بپی، مراد سعید اور حماد اظہر شامل ہیں۔